The Guardians of Lore

Image
 The Guardians of Lore داستان کے محافظ زمانہ قدیم کی بات ہے، جب کہانیاں صرف کہانیاں نہ تھیں بلکہ ان میں جادو، طاقت، اور علم پوشیدہ ہوتا تھا۔ ہر خطے میں ایک خاص داستان لکھی جاتی، اور اس داستان کی حفاظت ایک محافظ کرتا — جنہیں "محافظینِ داستان"  کہا جاتا۔ The Guardians of Lore یہ محافظ عام انسانوں جیسے نظر آتے، لیکن ان کے دل میں خاص روشنی ہوتی — وہ روشنی جو سچ، علم اور تصور کو زندہ رکھتی۔ The guardians of lore moral of the story :باب 1: راز کی کتاب ایک خاموش گاؤں "نورستان" میں، ایک کم عمر لڑکا، عارف، کتب خانے میں کام کرتا تھا۔ وہ ہر روز پرانی کتابیں جھاڑتا، انہیں ترتیب دیتا، لیکن ایک دن اسے ایک موٹی، گرد آلود کتاب ملی جس پر لکھا تھا: "کتابِ روایت – صرف اُن کے لیے جو سچائی کے متلاشی ہوں" کتاب کو کھولتے ہی الفاظ چمکنے لگے، اور ایک سادہ سا نقشہ سامنے آیا۔ نقشے کے ساتھ ایک جملہ لکھا تھا: "جب خواب حقیقت بننے لگیں، جان لو کہ تمہاری آزمائش شروع ہو چکی ہے۔" عارف کو یوں لگا جیسے کتاب نے اسے بلایا ہو۔ The guardians of lore in english :باب 2: چھپا ہوا...

Story Night of Terror- Horror Story - Urdu Stories for Kids - Urdu Story - Story

 خوفناک رات کی کہانی


رات کا وقت تھا، آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے اور ہلکی ہلکی بارش ہو رہی تھی۔ اندھیرے میں چھپی ہوئی یہ بارش گاؤں کے لوگو‌ں کو بےچین کر رہی تھی۔ چھوٹے سے گاؤں میں راتیں عام طور پر پرسکون ہوتی تھیں، لیکن اس رات ہر چیز عجیب اور خوفناک محسوس ہو رہی تھی۔

رازدار گاؤں کی خاص بات یہ تھی کہ وہاں کے لوگ کبھی شام کے بعد باہر نہیں نکلتے تھے۔ پرانے لوگوں کا کہنا تھا کہ گاؤں کی حد سے باہر ایک پرانی حویلی ہے، جو آسیب زدہ ہے۔ وہ جگہ کئی سالوں سے ویران تھی، لیکن وہاں سے عجیب و غریب آوازیں اور چیخیں سنائی دیتی تھیں۔


علی ایک نوجوان تھا جو ہمیشہ ان باتوں کو مذاق سمجھتا تھا۔ وہ اپنی عقل پر بھروسہ کرتا اور گاؤں والوں کی باتیں سن کر ہنستا رہتا۔ ایک رات، دوستوں کے ساتھ شرط لگاتے ہوئے اس نے کہا، "میں اس حویلی میں جا کر واپس آؤں گا اور سب کو بتاؤں گا کہ وہاں کچھ بھی نہیں ہے۔"


رات کے وقت، جب گاؤں سو رہا تھا، علی نے اپنا ٹارچ اٹھائی اور حویلی کی طرف روانہ ہو گیا۔ گاؤں کے راستے میں ہوا سرد ہو چکی تھی، اور ہر قدم پر علی کا دل دھڑکنے لگا۔ لیکن وہ اپنے ارادے پر قائم رہا۔ کچھ دیر بعد وہ حویلی کے سامنے کھڑا تھا۔ حویلی کی عمارت بہت پرانی اور خستہ حال تھی، دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹے ہوئے تھے اور جگہ جگہ جھاڑیاں اگ آئی تھیں۔

علی نے دل مضبوط کیا اور دروازہ دھکیل کر اندر داخل ہو گیا۔ حویلی کے اندر اندھیرا تھا، اور ٹارچ کی روشنی میں ہر چیز بوسیدہ اور خوفناک نظر آ رہی تھی۔ ایک بار پھر عجیب سی خاموشی نے اسے گھیرا، جیسے کوئی اس کی آمد کا منتظر ہو۔ علی نے قدم بڑھایا اور حویلی کے اندرونی حصے کی طرف چل دیا۔


چلتے چلتے علی کو محسوس ہوا کہ کسی کے قدموں کی آہٹ اس کے پیچھے آرہی ہے۔ وہ پیچھے مڑ کر دیکھتا، لیکن وہاں کوئی نہیں تھا۔ دل کی دھڑکن تیز ہونے لگی، لیکن وہ خود کو حوصلہ دیتا رہا۔ جیسے ہی وہ سیڑھیاں چڑھ کر اوپر کی منزل کی طرف بڑھا، ایک عجیب سی چیخ سنائی دی۔ یہ چیخ ایسی تھی جیسے کوئی بہت درد میں ہو۔

علی کا خون سرد ہو گیا۔ اس نے محسوس کیا کہ اس کے اردگرد ہوا اور بھی ٹھنڈی ہو گئی ہے۔ اچانک اس کے سامنے ایک سایہ نظر آیا، جو بہت تیزی سے اس کی طرف بڑھ رہا تھا۔ علی نے چیخ کر بھاگنا شروع کیا، لیکن دروازے تک پہنچتے پہنچتے وہ گر پڑا۔ سایہ اس کے قریب آیا اور اس نے محسوس کیا کہ وہ سایہ انسانی شکل میں نہیں تھا، بلکہ ایک بدروح تھی جس کا چہرہ بگڑا ہوا تھا۔


علی کی سانس رکنے لگی، آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا اور اس کی چیخیں گاؤں تک پہنچنے سے پہلے ہی خاموش ہو گئیں۔

اگلی صبح، گاؤں والے علی کو تلاش کرنے نکلے۔ انہیں حویلی کے قریب اس کی ٹارچ پڑی ملی، لیکن علی کا کوئی نشان نہیں تھا۔ گاؤں والوں نے دوبارہ اس حویلی کے قریب جانے سے توبہ کر لی، اور وہ رات ہمیشہ کے لیے ایک راز بن کر رہ گئی۔


کہا جاتا ہے کہ آج بھی جب رات کا اندھیرا چھاتا ہے، تو علی کی چیخیں حویلی سے سنائی دیتی ہیں، لیکن کوئی انہیں سن کر بھی مدد کرنے کی جرات نہیں کرتا۔

Read More

Comments

Popular posts from this blog

ایک خواب جو حقیقت بنا

Story The best time to place a bet - Bed Time Story - Bed Time Story for Kids in Urdu - Urdu Story - Kids Story.

Comedy Story: "The Goat and the Dog" - Funny Story - Kids stories in Urdu - Urdu Stories - Stories.