Uncle Tom’s Cabin – Complete Story Summary | Uncle Tom’s Cabin – Complete Story Summary in Urdu

Image
 Uncle Tom’s Cabin – Complete Story Summary انکل ٹامز کیبن – مکمل کہانی (اردو خلاصہ) :تعارف انکل ٹامز کیبن " ایک مشہور ناول ہے جو 1852ء میں امریکہ میں شائع ہوا۔ یہ کہانی غلامی کی بے رحمی، انسانیت کی تذلیل، اور سیاہ فام افراد کی جدوجہد پر مبنی ہے۔ یہ ناول امریکہ میں خانہ جنگی سے پہلے کے دور میں تحریر کیا گیا جب غلامی ایک عام سماجی نظام تھی۔ اس ناول نے غلامی کے خلاف عوامی شعور کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ :کہانی کا آغاز کہانی کینٹکی کے ایک ہمدرد آقا، مسٹر شیلبی ، سے شروع ہوتی ہے جو مالی مسائل کی وجہ سے اپنے دو غلاموں کو بیچنے پر مجبور ہوتے ہیں: ایک دیانت دار، خدا ترس اور بااخلاق غلام انکل ٹام اور دوسرا ایک چھوٹا بچہ ہیری ، جو ایک سیاہ فام عورت ایلیزا کا بیٹا ہے۔ ایلیزا کو جب معلوم ہوتا ہے کہ اس کا بیٹا بیچا جا رہا ہے، تو وہ ہمت کر کے ہیری کو لے کر کینیڈا کی طرف بھاگ جاتی ہے، تاکہ وہ آزاد زندگی گزار سکیں۔ راستے میں ایلیزا کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، لیکن وہ ماں کی محبت اور ہمت سے ہر خطرہ جھیلتی ہے۔ Uncle Tom’s Cabin – Complete Story Summary :انکل ٹام کی جدوجہ...

Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar. Tooti Hui Sadak. Tooti Hui Sarak. Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar In English .

کہانی: ٹوٹی ہوئی سڑک

:مصنف: محمد جمیل اختر

شہر کے بیچوں بیچ ایک پرانی، شکستہ، دھول سے اَٹی ہوئی سڑک تھی۔ نہ اس پر کوئی روشنی تھی، نہ نشان، نہ کوئی منزل۔ لوگ اسے "ٹوٹی ہوئی سڑک" کہہ کر پکارتے تھے۔ وہ سڑک کسی زمانے میں بڑی اہم تھی، شاہراہ کہلاتی تھی، مگر اب صرف ایک یادگار بن کر رہ گئی تھی۔

 Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar In urdu . 

دنیا آگے بڑھ چکی تھی، نئی سڑکیں، پل، انڈر پاسز اور بائی پاسز بن چکے تھے۔ شہر کے نقشے میں اب اس سڑک کی کوئی خاص جگہ نہ رہی تھی۔ لیکن کچھ لوگ تھے جو اب بھی اس سڑک سے جُڑے ہوئے تھے۔

ان میں سب سے نمایاں ایک بوڑھا شخص تھا، جو ہر روز صبح سویرے اپنے ہاتھ میں جھاڑو لے کر سڑک پر آتا، گرد صاف کرتا، ٹوٹی ہوئی اینٹوں کو سلیقے سے کناروں پر رکھتا، اور پھر ایک پرانی بینچ پر بیٹھ کر سڑک کو تکتے ہوئے گھنٹوں سوچتا رہتا۔ لوگ اس پر ہنستے، کہتے:
"بابا! یہ سڑک اب کسی کام کی نہیں۔ چھوڑ دو یہ ضد!"
لیکن بابا صرف مسکرا دیتا اور دوبارہ صفائی میں لگ جاتا۔

بابا کا ماننا تھا کہ سڑکیں صرف راستے نہیں ہوتیں، یہ یادیں ہوتی ہیں، خواب ہوتی ہیں، ان پر کبھی لوگوں کے قافلے چلے تھے، بچوں کی ہنسی گونجی تھی، نوجوانوں نے خواب بُنے تھے، اور بزرگوں نے ماضی کو سینے سے لگایا تھا۔

ایک دن شہر کے کچھ ترقی پسند نوجوان آئے۔ انہوں نے بابا کو بتایا کہ اب حکومت نے اس علاقے کو گرا کر ایک شاپنگ مال بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پرانی سڑک، پرانے مکان، سب ختم ہو جائیں گے۔

بابا کی آنکھوں میں نمی آگئی۔ اُس رات وہ دیر تک سڑک پر بیٹھا رہا۔ جیسے وہ سڑک سے کچھ کہنا چاہتا ہو، یا شاید سڑک اُسے کچھ سنا رہی تھی۔

صبح جب لوگ اُٹھے، تو دیکھا کہ بابا وہیں سڑک پر لیٹا ہوا تھا۔ اُس کے چہرے پر سکون تھا، جیسے کسی طویل سفر کے بعد وہ اپنی منزل کو پہنچ چکا ہو۔ اُس کے ہاتھ میں وہی جھاڑو تھا، اور سڑک پر ایک پرانا نقشہ پڑا تھا، جس پر اس سڑک کو شہر کی مرکزی شاہراہ کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

بابا چلا گیا، لیکن اُس کی محبت، اُس کی لگن اور اُس کا پیغام وہ سڑک چھوڑ گئی۔ کچھ لوگوں نے اُس سڑک پر یادگار بنائی، کچھ نے بابا کے نقش قدم پر چلنے کا عزم کیا، اور کچھ نے پہلی بار سڑک کو غور سے دیکھا۔

"ٹوٹی ہوئی سڑک" صرف ایک پرانی راہ نہ رہی، بلکہ ایک علامت بن گئی — یادوں کی، تاریخ کی، اور اُن لوگوں کی جو وقت کے طوفان میں بھی اپنی پہچان نہیں بھولتے۔۔

Comments

Popular posts from this blog

ایک خواب جو حقیقت بنا

Story The best time to place a bet - Bed Time Story - Bed Time Story for Kids in Urdu - Urdu Story - Kids Story.

Story Night of Terror- Horror Story - Urdu Stories for Kids - Urdu Story - Story

Comedy Story: "The Goat and the Dog" - Funny Story - Kids stories in Urdu - Urdu Stories - Stories.