Posts

Showing posts with the label Classic Stories

The Guardians of Lore

Image
 The Guardians of Lore داستان کے محافظ زمانہ قدیم کی بات ہے، جب کہانیاں صرف کہانیاں نہ تھیں بلکہ ان میں جادو، طاقت، اور علم پوشیدہ ہوتا تھا۔ ہر خطے میں ایک خاص داستان لکھی جاتی، اور اس داستان کی حفاظت ایک محافظ کرتا — جنہیں "محافظینِ داستان"  کہا جاتا۔ The Guardians of Lore یہ محافظ عام انسانوں جیسے نظر آتے، لیکن ان کے دل میں خاص روشنی ہوتی — وہ روشنی جو سچ، علم اور تصور کو زندہ رکھتی۔ The guardians of lore moral of the story :باب 1: راز کی کتاب ایک خاموش گاؤں "نورستان" میں، ایک کم عمر لڑکا، عارف، کتب خانے میں کام کرتا تھا۔ وہ ہر روز پرانی کتابیں جھاڑتا، انہیں ترتیب دیتا، لیکن ایک دن اسے ایک موٹی، گرد آلود کتاب ملی جس پر لکھا تھا: "کتابِ روایت – صرف اُن کے لیے جو سچائی کے متلاشی ہوں" کتاب کو کھولتے ہی الفاظ چمکنے لگے، اور ایک سادہ سا نقشہ سامنے آیا۔ نقشے کے ساتھ ایک جملہ لکھا تھا: "جب خواب حقیقت بننے لگیں، جان لو کہ تمہاری آزمائش شروع ہو چکی ہے۔" عارف کو یوں لگا جیسے کتاب نے اسے بلایا ہو۔ The guardians of lore in english :باب 2: چھپا ہوا...

The Guardians of Lore

Image
 The Guardians of Lore داستان کے محافظ زمانہ قدیم کی بات ہے، جب کہانیاں صرف کہانیاں نہ تھیں بلکہ ان میں جادو، طاقت، اور علم پوشیدہ ہوتا تھا۔ ہر خطے میں ایک خاص داستان لکھی جاتی، اور اس داستان کی حفاظت ایک محافظ کرتا — جنہیں "محافظینِ داستان"  کہا جاتا۔ The Guardians of Lore یہ محافظ عام انسانوں جیسے نظر آتے، لیکن ان کے دل میں خاص روشنی ہوتی — وہ روشنی جو سچ، علم اور تصور کو زندہ رکھتی۔ The guardians of lore moral of the story :باب 1: راز کی کتاب ایک خاموش گاؤں "نورستان" میں، ایک کم عمر لڑکا، عارف، کتب خانے میں کام کرتا تھا۔ وہ ہر روز پرانی کتابیں جھاڑتا، انہیں ترتیب دیتا، لیکن ایک دن اسے ایک موٹی، گرد آلود کتاب ملی جس پر لکھا تھا: "کتابِ روایت – صرف اُن کے لیے جو سچائی کے متلاشی ہوں" کتاب کو کھولتے ہی الفاظ چمکنے لگے، اور ایک سادہ سا نقشہ سامنے آیا۔ نقشے کے ساتھ ایک جملہ لکھا تھا: "جب خواب حقیقت بننے لگیں، جان لو کہ تمہاری آزمائش شروع ہو چکی ہے۔" عارف کو یوں لگا جیسے کتاب نے اسے بلایا ہو۔ The guardians of lore in english :باب 2: چھپا ہوا...

Pride and Prejudice | Pride & Prejudice (2005).

Image
Pride and Prejudice   غرور اور تعصب (مکمل کہانی کا اردو خلاصہ) :ابتداء یہ کہانی انگلستان کے ایک دیہی علاقے میں رہنے والے ایک معزز خاندان "بینیٹ" کے گرد گھومتی ہے۔ مسٹر اور مسز بینیٹ کی پانچ بیٹیاں ہیں، اور ان کی سب سے بڑی فکر یہی ہے کہ ان لڑکیوں کی اچھی جگہ شادی ہو جائے۔ کہانی کی مرکزی کردار "الزبتھ بینیٹ" ہے، جو ایک ذہین، آزاد خیال اور خوددار لڑکی ہے۔ Pride and Prejudice :نیا ہمسایہ کہانی کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب ایک خوشحال نوجوان "مسٹر بینگلے" قریبی حویلی میں آ کر رہائش اختیار کرتا ہے۔ وہ خوش اخلاق اور خوش مزاج ہوتا ہے، اور جلد ہی بینیٹ خاندان سے میل جول بڑھاتا ہے۔ اس کا دل سب سے بڑی بیٹی "جین بینیٹ" پر آ جاتا ہے۔ بینگلے کے ساتھ اس کا قریبی دوست "مسٹر ڈارسی" بھی آتا ہے۔ وہ بظاہر مغرور اور خودپسند دکھائی دیتا ہے۔ شروع میں الزبتھ کو ڈارسی کی طبیعت پسند نہیں آتی اور وہ اس کے بارے میں منفی رائے قائم کر لیتی ہے۔ :غرور اور تعصب الزبتھ کو "مسٹر وِکہم" نامی ایک خوش شکل فوجی افسر ملتا ہے جو اسے بتاتا ہے کہ مسٹر ڈارسی نے اس ک...

To Kill a Mockingbird | To Kill a Mockingbird Story.

Image
 To Kill a Mockingbird ٹو کل اے ماکنگ برڈ" کی کہانی (اردو خلاصہ) کہانی کا پس منظر: یہ کہانی امریکہ کی ریاست الاباما کے ایک چھوٹے سے قصبے "میکومب" میں 1930 کی دہائی کے دوران پیش آتی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب امریکہ میں نسلی امتیاز اپنے عروج پر تھا، اور سیاہ فام لوگوں کے ساتھ ناانصافی عام بات تھی ۔ :مرکزی کردار -اسکاوٹ فنچ : ایک چھوٹی بچی جو کہانی کی راوی بھی ہے - جم فنچ : اسکاوٹ کا بڑا بھائی -اٹیکس فنچ : ان دونوں کا باپ، ایک دیانت دار وکیل -ٹام رابنسن : ایک سیاہ فام آدمی، جس پر جھوٹا الزام لگایا جاتا ہے -میوئیلا ایول : سفید فام لڑکی، جو ٹام پر الزام لگاتی ہے -باب ایول : میوئیلا کا شرابی باپ، جو نسلی تعصب کا نمائندہ ہے -بو ریڈلی : ایک پراسرار ہمسایہ جو آخر میں ایک ہیرو ثابت ہوتا ہے To Kill a Mockingbird Story.  :کہانی کا خلاصہ کہانی اسکاوٹ فنچ کی زبانی بیان کی گئی ہے۔ وہ اور اس کا بھائی جم، اپنے باپ اٹیکس فنچ کے ساتھ میکومب میں رہتے ہیں۔ اٹیکس ایک وکیل ہیں، اور ان کے اصول اور انصاف پسندی پورے قصبے میں مشہور ہے۔ ایک دن ایک سفید فام لڑکی میوئیلا ایول، ایک سیاہ فام شخص ٹ...

Skulls and bones. Skull and Bones Story.

Image
 Skulls and bones. کھوپڑیاں اور ہڈیاں اندھیری رات تھی، آسمان پر بادل گرج رہے تھے، اور بارش کی بوندیں پرانی قبرستان کی مٹی کو بھگو رہی تھیں۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں لوگ دن میں بھی جانے سے کتراتے تھے، لیکن آج وہاں ایک نوجوان لڑکا، فہد، اپنی ضد اور تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر پہنچ چکا تھا۔ Skull and Bones members فہد کو پرانی چیزوں میں دلچسپی تھی۔ وہ اکثر پرانے محلوں، کتب خانوں اور ویران گھروں کی کھوج میں نکل جاتا۔ اس بار اس نے اپنے دادا کی پرانی ڈائری میں ایک ایسی جگہ کا ذکر پڑھا جو "ہڈیوں کا خزانہ" کہلاتی تھی۔ اس خزانے کا راز صرف وہی جانتا تھا جو خوف کے سایوں میں چلنا جانتا ہو۔ قبرستان کے بیچوں بیچ ایک پرانا درخت تھا جس کی جڑوں کے نیچے ایک خفیہ دروازہ تھا۔ فہد نے زمین کُھودی، اور جیسے ہی دروازہ کھلا، ایک بدبو دار ہوا کا جھونکا اس کے چہرے سے ٹکرایا۔ نیچے سیڑھیاں تھیں، جو تاریکی میں گم ہو رہی تھیں۔ فہد نے ٹارچ جلائی اور نیچے اترنے لگا۔ ہر قدم پر زمین کی نمی اور دیواروں پر لٹکتی ہوئی ہڈیوں نے اس کا دل دہلا دیا، مگر وہ رُکا نہیں۔ آخرکار، وہ ایک بڑے ہال میں پہنچا، جہاں سینکڑوں کھ...

The Lottery Ticket By Anton Chekhov (1887).

Image
 The Lottery Ticket By Anton Chekhov (1887) لاٹری ٹکٹ — از اینٹون چیخوف (1887) ایک شام، جب سردی تیز تھی اور باہر ہوائیں چل رہی تھیں، ایوان دیمتریچ نامی ایک کلرک دفتر سے گھر آیا اور حسبِ معمول صوفے پر بیٹھ گیا۔ اُس کی بیوی، مائشا ، کھڑکی کے پاس بیٹھی اون بُن رہی تھی۔ ایوان نے اخبار اٹھایا اور ایک کونے میں پرانی لاٹری کے نمبرز دیکھے۔ اس نے یونہی بیوی سے پوچھا، "مائشا، کیا تم نے وہ لاٹری ٹکٹ ابھی تک سنبھال کر رکھا ہے؟" مائشا نے مسکرا کر کہا، "ہاں، میرے پرس میں ہے۔ کیوں؟" "ذرا نمبر تو دیکھو۔ ہو سکتا ہے جیت گئے ہوں۔" مائشا جلدی سے پرس لائی اور ٹکٹ نکالا۔ ایوان نے اخبار سے نمبر پڑھا: “Series 9499, Number 26.” مائشا نے بے تابی سے ٹکٹ پر نمبر دیکھا اور حیرت سے چیخی: "یہی ہے! یہی نمبر ہے!" دونوں ایک لمحے کے لیے خوشی سے پاگل ہو گئے۔ ایوان نے کانپتی آواز میں کہا، "پہلا انعام کتنے کا ہے؟" مائشا نے جلدی سے اخبار دیکھا، "پچھتر ہزار روبل!" اب ان دونوں نے تصور میں وہ دولت خرچ کرنا شروع کی۔ ایوان نے سوچا: "میں نوکری چھوڑ دوں گا...

Hide and Seek, Hide and Seek story in urdu.

Image
  -ایک دلچسپ کہانی -چھپن چھپائی (Hide and Seek) ایک چھوٹے سے گاؤں میں چند بچے ہر شام کھیلنے کے لیے اکٹھے ہوتے  تھے۔ ان کا پسندیدہ کھیل تھا "چھپن چھپائی"۔ ان بچوں میں علی، زین، مریم، حرا اور وقاص شامل تھے۔ وہ روزانہ اسکول سے واپس آ کر گاؤں کے پاس والے چھوٹے جنگل میں کھیلنے جاتے تھے۔ ایک دن انہوں نے فیصلہ کیا کہ آج وہ چھپن چھپائی رات کے وقت کھیلیں گے تاکہ مزہ دوگنا ہو جائے۔ سب نے ہامی بھر لی۔ رات کا وقت، چاندنی روشنی، ہلکی ہلکی ہوا اور جھینگر کی آوازیں ماحول کو اور بھی پُراسرار بنا رہی تھیں۔ وقاص کو آنکھیں بند کر کے گننا تھا۔ باقی سب دوڑ کر چھپ گئے۔ حرا ایک پرانے درخت کے پیچھے، علی جھاڑیوں میں، زین لکڑیوں کے ڈھیر کے پیچھے اور مریم ایک چھوٹے سے خالی کمرے میں جا چھپی۔ وقاص نے گنتی ختم کی اور سب کو تلاش کرنا شروع کیا۔ تھوڑی دیر میں وہ زین اور حرا کو ڈھونڈ نکالا، پھر علی بھی مل گیا۔ لیکن مریم کہیں نہیں مل رہی تھی۔ سب بچے ڈرنے لگے۔ انہوں نے آوازیں دینا شروع کیں: "مریم! مریم! کہاں ہو؟" کوئی جواب نہ آیا۔ اب تو بچے پریشان ہو گئے۔ تب اچانک، وہی پرانا خالی کمرہ جہاں مریم...

Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar. Tooti Hui Sadak. Tooti Hui Sarak. Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar In English .

Image
کہانی: ٹوٹی ہوئی سڑک :مصنف: محمد جمیل اختر شہر کے بیچوں بیچ ایک پرانی، شکستہ، دھول سے اَٹی ہوئی سڑک تھی۔ نہ اس پر کوئی روشنی تھی، نہ نشان، نہ کوئی منزل۔ لوگ اسے "ٹوٹی ہوئی سڑک" کہہ کر پکارتے تھے۔ وہ سڑک کسی زمانے میں بڑی اہم تھی، شاہراہ  کہلاتی تھی، مگر اب صرف ایک یادگار بن کر رہ گئی تھی۔  Tooti Hui Sadak. Mohammad Jameel Akhtar In urdu .  دنیا آگے بڑھ چکی تھی، نئی سڑکیں، پل، انڈر پاسز اور بائی پاسز بن چکے تھے۔ شہر کے نقشے میں اب اس سڑک کی کوئی خاص جگہ نہ رہی تھی۔ لیکن کچھ لوگ تھے جو اب بھی اس سڑک سے جُڑے ہوئے تھے۔ ان میں سب سے نمایاں ایک بوڑھا شخص تھا، جو ہر روز صبح سویرے اپنے ہاتھ میں جھاڑو لے کر سڑک پر آتا، گرد صاف کرتا، ٹوٹی ہوئی اینٹوں کو سلیقے سے کناروں پر رکھتا، اور پھر ایک پرانی بینچ پر بیٹھ کر سڑک کو تکتے ہوئے گھنٹوں سوچتا رہتا۔ لوگ اس پر ہنستے، کہتے: "بابا! یہ سڑک اب کسی کام کی نہیں۔ چھوڑ دو یہ ضد!" لیکن بابا صرف مسکرا دیتا اور دوبارہ صفائی میں لگ جاتا۔ بابا کا ماننا تھا کہ سڑکیں صرف راستے نہیں ہوتیں، یہ یادیں ہوتی ہیں، خواب ہوتی ہیں، ان پر کبھی لوگوں...

ایک خواب جو حقیقت بنا

Image
:عنوان  ایک خواب جو حقیقت بنا شہر کی گلیاں ہمیشہ کی طرح خاموش تھیں۔ ہر روز کی طرح، لوگ اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھے، لیکن علی کے دل میں کچھ اور ہی چل رہا تھا۔ علی ایک معمولی سا لڑکا تھا، جو ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ ہمیشہ سے بڑا آدمی بننے کا خواب دیکھتا تھا، لیکن حالات اسے کبھی بھی موقع نہیں دیتے تھے۔ ایک دن، جب علی اپنے گاؤں کی پہاڑیوں پر چڑھنے گیا تو اس نے ایک بوڑھے شخص کو دیکھا جو ایک درخت کے نیچے بیٹھا ہوا تھا۔ بوڑھا شخص نہایت سکون سے زمین کو دیکھ رہا تھا جیسے وہ کسی راز کو جانتا ہو جو دنیا نہیں جانتی۔ علی نے ہمت کرکے اس کے قریب جا کر پوچھا، "آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟" بوڑھا شخص مسکرایا اور کہا، "میں زندگی کے رازوں کو دیکھ رہا ہوں، بیٹا۔ کیا تمہیں بھی انہیں جاننے کی خواہش ہے؟" علی نے حیران ہو کر کہا، زندگی کے راز؟ کیا یہ واقعی ممکن ہے؟" بوڑھے نے سر ہلا کر کہا، ہر انسان کے دل میں ایک خواب ہوتا ہے، اور وہ خواب ہی زندگی کا سب سے بڑا راز ہے۔ علی نے بے ساختہ پوچھا، "میرا خواب تو بڑا آدمی بننے کا ہے، لیکن مجھے کبھی موقع نہیں ملتا۔" بوڑھا شخ...

The Story of a Pious Elder's Prayer | Urdu Stories | Classic Story | Stories | Story | Kids Story in Urdu .

Image
ایک نیک بزرگ کی دعا کی کہانی ایک گاؤں میں ایک نیک بزرگ رہتے تھے جن کا نام حضرت عبداللہ تھا۔ وہ اپنی عبادت اور درویشی کی وجہ سے پورے گاؤں میں مشہور تھے۔ لوگ اُن کے پاس آتے، اپنی مشکلات بتاتے اور دعا کی درخواست کرتے۔ حضرت عبداللہ ہمیشہ لوگوں کی مدد کرتے اور اللہ سے ان کے لیے دعا کرتے۔ The Story of a Pious Elder's Prayer. ایک دن ایک غریب کسان، جس کا نام رفیق تھا، حضرت عبداللہ کے پاس آیا۔ رفیق کی فصلیں مسلسل خراب ہو رہی تھیں، اور وہ بہت پریشان تھا۔ اُس کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں بچا تھا، اور اُس کے بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے۔ رفیق نے حضرت عبداللہ سے کہا، "حضرت، میں بہت مشکل میں ہوں۔ میری فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، اور میرے بچے بھوکے ہیں۔ براہِ کرم میرے لیے دعا کریں کہ اللہ مجھے اس مشکل سے نکالے۔" Urdu Stories حضرت عبداللہ نے رفیق کی حالت دیکھ کر بہت دکھ محسوس کیا۔ انہوں نے کہا، "رفیق، تمہاری محنت ضائع نہیں جائے گی۔ اللہ تمہیں ضرور انعام دے گا۔ میں دعا کروں گا، لیکن تمہیں صبر اور ایمان کے ساتھ اپنے کام کو جاری رکھنا ہوگا۔" Classic Story حضرت عبداللہ نے اللہ سے رفیق کے لیے...

Elobo Passa: A Mysterious Story | Mystery Story | Urdu Stories | Urdu Story .

Image
ایلوبو پاسا: کى ایک پراسرار کہانی "جب تمہاری دنیا تمہارے اردگرد بکھر جائے، خاص طور پر اگر تم پولیس افسر ہو، تو تمہیں ہر موقع سے فائدہ اٹھانا پڑتا ہے تاکہ اسے اپنے اوپر گرنے سے روکا جا سکے۔" سب کچھ پلک جھپکتے ہی بدل گیا۔ ایک لمحہ پہلے میں ایک اصول پسند آدمی تھا، ایک ایسا جاسوس جو انصاف کو سب سے اوپر رکھتا تھا۔ لیکن وینکوور کی ان کلاسک سرد، برسات والی راتوں میں سے ایک رات، میرا دنیا الٹ پلٹ ہوگیا، اور مجھے جیسے کوڑے کی طرح بھیڑیوں کے حوالے کر دیا گیا۔ Elobo Passa: A Mysterious Story مجھے ایک قتل کی جگہ پر بلایا گیا، ایک ہائی پروفائل قتل جس نے پورے شہر کو خوفزدہ کر رکھا تھا۔ جب میں وہاں پہنچا تو پولیس کی گاڑیوں کی چمکتی ہوئی روشنیاں اور ہجوم کی سرگوشیاں ایک خوفناک ماحول پیدا کر رہی تھیں۔ مقتول ایک ممتاز کاروباری شخص تھا، جو اپنے مشکوک کاروباری معاملات اور طاقتور روابط کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔ Mystery Story  جب میں نے منظر کا جائزہ لیا تو مجھے کچھ عجیب لگا۔ شواہد کچھ زیادہ ہی پرفیکٹ لگ رہے تھے، بہت زیادہ ترتیب میں۔ میرے اندرونی احساسات نے مجھے بتایا کہ کچھ غلط ہے، لیکن اس سے پہلے...